حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

تعلیم وتربیت > صفحہ 1

 

آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاؤں شرقپور شریف میں حاصل کی ۔آپ نے اپنی دینی تعلیم کی شروعات قرآن پاک سے کی اورتھوڑے ہی وقت میں7سال کی عمر میں مولانامحمدعلی رحمۃ اللہ علیہ سے قرآن مجیدناظرہ کی تعلیم کی تکمیل کرلی۔ بعدازاں دینی مدارس سے علوم اسلامیہ حاصل کرنے کے علاوہ اپنے والد بزرگوارقدوۃالسالکین زبدۃ العارفین حضرت ثانی لاثانی میاں غلام اللہ شرقپوری رحمۃ اللہ علیہ سے عربی اور فارسی زبانوں میں خصوصی استعدادکے ساتھ ساتھ روحانی تربیت بھی پائی۔اسلامی علوم کی تحصیل سے فراغت کے بعد آپ نے مذہبی کتب فارسی، اردو، عربی کاسیر حاصل شغل اپنایااوردمِ آخرتک اس کوجاری رکھا۔ اسی مطالعہ کے ذوق وشوق کے نتیجے میں ہی آپ تصانیف کے میدان میں داخل ہوئے اورآپ نے متعدد کتب تصنیف کیں۔ آپ نے علوم اسلامیہ کی تعلیم کاآغازکیاتو ساتھ ہی پرائمری سکول شرقپورشریف میں1940ء میں سات سال کی عمر میں داخلہ لے لیا۔ 1948ء میں میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول شرقپور شریف سے کیا۔ آپ نے طب کی کتابیں پڑھیں۔ بعد میں آپ نے اپنی خاندانی روایات برقرار رکھنے کے لیے طبیہ کالج، لاہور میں داخلہ لے لیااورعلم طب میںآپ نے ڈگری حاصل کی۔ 
آپ فطرتاً بچپن ہی سے خاموش طبع تھے اورعلم سے لگاؤ کے باعث عام بچوں سے ہمیشہ الگ تھلگ رہتے۔ کھیل کود سے قطعاًلگاؤنہ تھا۔ گھرسے مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جاتے اورسکول میں پڑھنے کے لیے جاتے۔ یہی آپ کے شب و روز کا معمول تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے جہاں متعدد تحریکوں کا آغاز فرمایا اس میں تحریک نماز کے بانی ہونے کابھی شرف آپ کوحاصل ہے۔ وہ یوں کہ آپ نے نماز کی کتابیں، مقالات، اشتہارات اور اسٹیکرز کے ذریعے لوگوں کو نماز پڑھنے کی تبلیغ بڑی رغبت سے فرمائی۔اپنے آبائی اور پیدائشی قصبہ شرقپورشریف سے میٹرک کاامتحان پاس کرنے کے بعدعلمِ طب میں مہارت حاصل کی مگرآپ نے دنیوی طبابت کی بجائے روحانی طبیب ہونے کے ناطے سے بین الاقوامی شہرت پائی۔