حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

شانِ اولیاء قرآن مجید کی روشنی میں > صفحہ 1

 

اولیاء اللہ کے بارے میں ارشادِباری تعالیٰ ہے:

’’اَلَآ اِنَّ اَوْلِیَآ ءَ اللّٰہِ لَاخَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلَاھُمْ یَحْزَنُوْنَO اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْْوََکَانُوْایَتَّقُوْنَo لَھُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَۃِ ط لَاتَبْدِیْلَ لِکَلِمٰتِ اللّٰہِ ط ذَلِکَ ھُوَالْفَوْزُ الْعَظِیْمُ o‘‘
ترجمہ: یادرکھو کہ اللہ کے ولیوں(دوستوں) پرنہ کوئی خوف ہوگااورنہ ہی وہ غمگین ہوں گے (یونس62) وہ لوگ جوایمان لائے اور(اللہ کے عذاب سے )ڈرتے رہے (یونس63) ان کے لیے دنیاکی زندگی میں بھی خوشخبری ہے اور آخرت میں بھی۔ اللہ کی باتوں میں کوئی تبدیلی نہیںآتی ۔ یہی بہت بڑی کامیابی ہے(یونس64)
اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ کے ولی وہ ہیں، جن کے دلوں میں ایمان ویقین ہواوران کا ظاہر وباطن ایک ہو، جتناتقویٰ زیادہ ہوگا اتنی ہی ولایت زیادہ ہوگی ۔ اللہ تعالیٰ کے ولیوں پر قیامت کے دن نہ تواللہ تعالیٰ کے عذاب کاکوئی خوف ہوگااورنہ ہی وہ مشرکین، کفاراور نافرمان لوگوں کی طرح اپنی دنیاوی زندگی پرغمگین ہوں گے۔ اللہ عزوجل کے ولی وہ لوگ ہیں:
1۔ جواللہ تعالیٰ پر سچے دل کے ساتھ ایمان لاتے ہیں اوراس کے ساتھ کبھی کسی کوشریک نہیں ٹھہراتے۔
2۔ جوہرممکن حدتک گناہوں سے بچتے اورتوبہ کرتے رہتے ہیں۔
اللہ عزوجل اپنے ولیوں کوسچے خوابوں کے ذریعہ یادوسرے ذرائع سے کامیابی کی بشارت دیتے ہیں اورآخرت میں بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے انہیں جنت اوردیگر انعامات کی خوشخبری دی جائے گی اوران پر سلامتی نازل کی جائے گی اوران سے اللہ تعالیٰ نے جن نعمتوں کے وعدے کیے ہوئے ہیں ان کی تکمیل ہوگی اوریہی حقیقی اورسب سے بڑی کامیابی ہے۔