قبلہ حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ اسمِ ذات یعنی ’’اللّٰہٗ‘‘کے ذکر کی بہت تاکید فرمایاکرتے تھے کہ اپنے ہاتھ کے پنجہ پرغورکرواور ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی الف۔درمیانی تین انگلیاں ’’للّٰہ‘‘اورانگوٹھا ذراٹیڑھا کرنے سے (ہٗ)کی شکل بن جائے گی اور سب مِل کر اِسمِ ذات اللّٰہٗبن جائے گا۔
اس طرح سے اسم ذات تمہارے پاس موجودہے۔اس کاتصوردل پر لگاؤ۔یہ دین ودنیا کے سب کام آسان کردیتاہے۔ یہ بڑا طاقتورنام ہے۔ اس کاکثرت سے ذکر کرنے والا،دُور درازسے آدمی کو بُلالیتاہے اوریہ اسم ہرمشکل میں ذاکر کے کام آتاہے۔ بڑے بڑے اولیاء اللہ اوربزرگانِ دین کایہی وظیفہ رہاہے۔
آپ اِس کے بہت فوائدبیان فرمایاکرتے تھے۔ جیسا کہ آپ قبلہ میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ارشادات میں ہے کہ یہ سب وظیفوں سے بڑا وظیفہ ہے اور حضرات نقشبندیہ کا یہ خاص وظیفہ ہے۔ اِس کا ذکر ہر مشکل سے نجات دلاتاہے۔ تمام بیماریوں کودُورکرتاہے۔ خاص کر دِلی بیماریوں کاواحد عِلاج ہے۔
حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ اسمِ ذات کے زبردست ذاکر تھے۔ حتّٰی کہ آپ کے دِل سے ہروقت ھُو ھُوکی آوازآتی تھی۔