حضرت پیرمیاں خلیل احمدصاحب شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

لباس > صفحہ 1

 

کرتہ کااستعمال:

حضرت پیرمیاں خلیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃاللہ علیہ سُنّت نبویﷺ کے مطابق سفیدرنگ کا لمبی آستینوں والا کڑتہ پہناکرتے تھے۔

تہبند کااستعمال:

آپ رحمۃ اللہ علیہ سُنّتِ نبوی ﷺ کے مطابق تہبند استعمال کرتے تھے۔ 

شلوار کااستعمال :

آپ رحمۃ اللہ علیہ سُنّتِ نبوی ﷺ کی پیروی کرتے ہوئے شلواربھی پہناکرتے تھے۔ 

ٹوپی اورعمامہ کااستعمال:

حضرت پیرمیاں خلیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ سُنّتِ نبوی ﷺ کی پیروی کرتے ہوئے ٹوپی کے اوپرسفیدعمامہ شریف استعمال کرتے تھے۔سفیدپانچ کلیوں والی ٹوپی جس کا استعمال آپ رحمۃ اللہ علیہ کے داداحضرت شیرِربانی رحمۃ اللہ علیہ نے شروع کیاتھااورآستانہ عالیہ شرقپورشریف کی پہچان بن چکی ہے کوپہناکرتے تھے۔

جُوتامبارک:

آپ رحمۃ اللہ علیہ کوسیاہ جوتے سے سخت نفرت تھی۔سادہ جوتا پہنتے تھے۔ عموماًسادہ چپل استعمال فرماتے تھے جس کواتارنے اورپہننے میں دقت پیش نہ آئے۔

تصویر:

آپ تصویراتروانے کے سخت خلاف تھے ۔

غذا:

آپ رحمۃاللہ علیہ سادہ اورہرقسم کی غذاپسند فرماتے تھے۔

'ادب:

با ادب با مراد
بے ادب بے مراد

حضرت پیرمیاں خلیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ بڑے باادب تھے۔ راقم السطور کی موجودگی میںآپ رحمۃاللہ علیہ کے والدگرامی قدرفخرالمشائخ الحاج میاں جمیل احمدصاحب شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃاللہ علیہ نے آپ کوبلایا۔ آپ رحمۃاللہ علیہ تقریباًپندرہ منٹ اپنے والدگرامی کے سامنے باادب کھڑے رہے اورآپ کی باتیں غورسے سُنتے رہے۔یہ ہے والدین کی تربیت اوربزرگوں کاوِرثہ ۔

شفقت:

آپ رحمۃاللہ علیہ اپنے مریدین خاص کرچھوٹے بچوں پربہت شفقت فرماتے تھے۔آپ رحمۃ اللہ علیہ اپنے چھوٹے بھائیوں پرتونہایت ہی مشفق اورمہربان تھے۔

صابر:

آپ رحمۃاللہ علیہ بہت صابرتھے۔آپ رحمۃاللہ علیہ ایک طویل عرصہ تک بیمار رہے لیکن صبرکے ساتھ بیماری کا مقابلہ کیا۔بیماری کے علاوہ آپ کواوربھی بہت سے پریشان کُن حالات سے گزرناپڑالیکن آپ نے سب مصیبتوں وابتلاء کابڑی ہمت اورصبرسے مقابلہ کیااور ہرمصیبت کے امتحان میں کامیاب ہوئے۔

حج وعمرہ:

حضرت پیرمیاں خلیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ نے حُکمِ ربیّ پر عمل کرتے ہوئے اورسُنّتِ کی پیروی میں بہت سے حج کیے۔2011 ؁ء بیماری کے باوجود ویل چیئرپرطواف اورصفامروہ کی سعی کرکے عمرہ کے اراکان پورے کیے۔

بے روزگاروں کی مددفرمانا:

آپ رحمۃ اللہ علیہ کے پاس پریشان حال لوگ آتے اوراپنی بے روزگاری کا قصہ سُناتے توآپ رحمۃ اللہ علیہ اُن کی ظاہرہ اورخفیہ مالی امداد فرماتے ۔بعض لوگوں کواتنی رقم فراہم کر دیتے کہ وُہ اپناکاروبارکرلیتے۔
آپ رحمۃ اللہ علیہ کے مریدبڑے بڑے عہدوں پرفائزتھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ سے اگرکوئی پڑھالکھانوکری کے بارے میں دعاکے لیے عرض کرتاتوآپ رحمۃ اللہ علیہ اُس کے لیے دعابھی کرتے اوراُس کوایک چِٹ بھی عنایت کردیتے اورفرماتے فلاں افیسر کے پاس چلے جاؤ۔وہ تمہاراکام کردے گا۔ جب وہ شخص آپ رحمۃ اللہ علیہ کی چِٹ لے کراُس افیسر کے پاس جاتاتواُ س کونوکری مل جاتی۔