حضرت پیرمیاں خلیل احمدصاحب شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

لباس > صفحہ 2

 

دُوردرازکے سفر:

پیر صاحبزادہ میاں خلیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃاللہ علیہ جہاں کہیں بھی عرس شیرِربانی رحمۃ اللہ علیہ ،عرس حضرت مجددالف ثانی رحمۃ اللہ علیہ یایومِ مجددالف ثانی رحمۃ اللہ علیہ منایاجاتا،یومِ امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ،یومِ صدیق اکبررضی اللہ تعالیٰ عنہٗ محفلِ ذکر،یومِ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ،محفلِ میلادِمصطفےٰ ﷺ ہو اس میں شرکت فرماتے۔ آپ نے پورے پاکستان کے بڑے لمبے لمبے سفرکیے تھے۔آپ فرماتے تھے بیلیااپناپتہ دے دے۔مَیں پہنچ جاؤں گا۔ آپ کرایہ کی بھی فکرنہیں کرتے تھے۔ کسی نے دے دیاتوٹھیک ورنہ اپنے کرایہ پرہی چلے جاتے تھے۔

مُستجیبُ الدعوات ہستی:

فیض شیرِربّانی رحمۃ اللہ علیہ جاری وساری ہے اورانشاء اللہ قیامت تک جاری وساری رہے گا۔پیر میاں خلیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃاللہ علیہ مستجیبُ الدعواتہستی تھے۔

جودوسخا:

پیر صاحبزادہ میاں خلیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ کو جوبھی عقیدت مندنذرانہ وغیرہ پیش کرتے آپ اُسی وقت حاضرین مجلس میں تقسیم کردیتے تھے۔ جمعہ کے روزجمعہ کی نمازاداکرنے کے بعدآپ عقیدت مندوں کوشرفِ ملاقات بخشتے تھے۔عقیدت مند روپوں کی شکل میں جتنانذرانہ پیش کرتے وہ اکٹھاکرکے آپ کسی حاجتمندکوپورے کاپورادے دیتے ۔ آپ دونوں جیبیں خالی کردیتے یعنی اپنے پاس کچھ بھی نہیں رکھتے تھے۔

توحیدورسالت:

پیرصاحبزادہ میاں خلیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ تا دمِ مرگ توحید و رسالت کی تبلیغ بالخصوص نبی آخرالزماں حضرت محمدمصطفٰےﷺکی سُنّتوں کے احیاء میں ہمہ وقت مصروف رہے۔ آپ سچے عاشقِ رسول،دین اسلام کے عالمی مبلغ تھے۔

نظریہ پاکستان کی حفاظت:

پیرمیاں خلیل احمدشرقپوررنقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ نظریہ پاکستان کے داعی اورحق وصداقت کے علمبردارتھے۔ آپ کوبابائے قوم حضرت قائداعظم رحمۃاللہ علیہ سے والہانہ عقیدت تھی اوراِسی وجہ سے ’’دونظریہ پاکستان ٹرسٹ‘‘اوراس کے چیئرمین مجیدنظامی سے بھی بے پناہ محبت کرتے تھے۔ حضرت پیرصاحبزادہ میاں خلیل احمدشرقپورنقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ’’ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی ایڈوائزری کونسل‘‘کے سرگرم رکن تھے اوربڑے اہتمام سے ٹرسٹ کی طرف سے منعقدہ تقریبات میں شرکت کے لیے شرقپورشریف سے بطورخاص ’’ایوان کارکنان تحریکِ پاکستان ‘‘لاہورآیاکرتے تھے۔ آپ رحمۃاللہ علیہ آخری دفعہ 25۔دسمبر 2011 ؁ء کو حضرت قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کے یوم ولادت پرمنعقدہ استقبالیہ میں بھی شریک ہوئے اور ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کے لیے دعاکروائی۔ آپ کے مریدین بھی باقاعدگی کے ساتھ’’ ٹرسٹ‘‘کی تقریبات کورونق بخشتے تھے۔

مہمان نوازی:

پیرصاحبزادہ میاں خلیل احمدشرقپورنقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ کے اوصافِ حمیدہ میں سے ایک خاص وصف خلقِ خُدااوراُس کے رسُول ﷺسے محبت تھی۔ آپ انتہائی ملنسار،مہمان نواز اورعوام وخواص سے یکساں مہرومحبت پرمبنی سلوک کے لیے مشہورتھے۔ آپ دقیق مسائل کوآسان فہم اورلطیف پیرائے میں بیان کرنے میں خاص قدرت رکھتے تھے۔ آپ کے اوصاف عالیہ کی بدولت ایک زمانہ آپ کے معتقدومعترف تھا۔ آپ کے نمازِجنازہ میں بلامبالغہ لاکھوں فرندانِ توحیدکی شرکت اس آفاقی حقیقت کی غماز تھی کہ جوہستیاں اللہ تبارک وتعالیٰ اور رسولِ پاک ﷺکی محبت کواپنا اوڑھنابچھونا بنالیتی ہیں،اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کے دِل ودماغ میں اُن کی محبت پیدافرمادیتاہے۔