حضرت پیرمیاں خلیل احمدصاحب شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

لباس > صفحہ 6

 

مشکل ایوان سحر مرقد فروزاں ہو ترا !
نُور سے معمور یہ خاکی شبستاں ہو ترا !


اولیاء اللہ کوجوزندگی مرنے کے بعد نصیب ہوتی ہے اس کے آگے دنیاکی بادشاہت ہونے کی کچھ وقعت نہیں۔ قرآن حکیم اس پر گواہ اور ناطق ہے۔ ارشادِ ربّانی ہے۔ وَلاَتَقُوْلُوْا لِمَنْ یُّقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَمْوَاتْ ط بَلْ اَحْیَّآ ءُ‘وَّ لٰکِنْ لاَّ تَشْعُرُوْنَط(ترجمہ)اور نہ کہو جوکوئی ماراجائے اللہ کی راہ میں مردے بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم کو خبر نہیں۔
بزرگوں کے لیے موت بمنزلہ ایک دروازہ کے ہے۔ جس سے گزر کروہ خداتعالیٰ کی ایسی وسیع سلطنت کے وارث جابنتے ہیں۔
وَاِذَارَاَیْتَ ثُمَّ رَاَ یْتَ نَعِیْمَّا وَّ مُلْکًا کَبِیْراً ط(الدھر76:20) ترجمہ۔اورجب تُودیکھے وہاں تودیکھے نعمت اورسلطنت بڑی۔

زندگانی تھی تری مہتاب سے تابندہ تر
خُوب تر تھا صبح کے تارے سے بھی تیرا سفر


اولاد:

اللہ تعالیٰ نے حضرت صاحبزادہ میاں خلیل احمدصاحب شرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃاللہ علیہ کو دوبیٹوں اوردوبیٹیوں سے نوازا ۔بڑے بیٹے کانام میاں ولیداحمدجوادؔ شرقپوری ہے اورچھوٹے بیٹے کانام میاں محمدصالح شرقپوری ہے۔


*۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔*