حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

ذخیرۂ کتب پنجاب یونیورسٹی لائبریری کوعطیہ کرنا > صفحہ 1

 

حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی کی علمی خدمات کا سفر ساٹھ سال سے زائد عرصہ پر محیط ہے جس میں حضرت میاں صاحب نے دین اسلام کی بہت زیادہ خدمت کی۔نیزحضرت میاں صاحب نے گراں قدر علمی خدمات سرانجام دی ہیں۔انھوں نے شرقپور شریف میں ایک لائبریری قائم کی جس میں ہرشعبہ سے متعلق کتب جمع کی گئیں۔2001ء تک ان کتب کی تعداد پانچ ہزار دو سو سینتالیس تک ہوچکی تھی۔ان کتب میں بیشتر ایسی تھیں جو تحقیق کے کام کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتی تھیں۔یہ تمام کتب حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی نے2001ء میں پنجاب یونیورسٹی لائبریری ،لاہور کو بطور عطیہ دیدیں۔ان کتب کی فہرست کی جلد اوّل2002ء میں مکمل ہوئی جس کوپنجاب یونیورسٹی،لاہور نے فہرست ذخیرۂ کتب صاحبزادہ میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی کے عنوان سے شائع کیا۔حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی کا ذخیرۂ کتب پنجاب یونیورسٹی کے جس شعبہ میں رکھا گیا ہے اس کو ذاتی ذخائر کتب کا شعبہ کہتے ہیں اور اس میں حضرت میاں صاحب کے ذخیرہ کتب کو شامل کرکے ذاتی ذخائر کتب کے کل ستائیس (27) ذخائر موجود ہیں۔
حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی کے ذخیر�ۂکتب کی جو فہرست 2002ء میں پنجاب یونیورسٹی لائبریری سے شائع ہوئی وہ جلد اوّل قرار پائی کیونکہ ذخیرۂ کتب پنجاب یونیورسٹی لائبریری کو بطور عطیہ دینے کے بعد حضرت میاں صاحب کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی لائبریری کو کتابوں کی مسلسل ترسیل پچھلے کئی سالوں سے جاری و ساری ہے۔اس طرح ذخیرۂ کتب صاحبزادہ جمیل احمد شرقپوری مجددی کی جلد دوم سال 2004ء میں مکمل ہوئی اورجلد دوم میں کتب کی تعداد 3480 تھی جس کو ترتیب دے کر شائع کیا گیا۔جلداوّل اور جلد دوم کی کتب کو ملا کر2004 تک حضرت میاں صاحب کے ذخیرۂ کتب میں تقریباً سوا آٹھ ہزار کتب جمع ہوچکی تھیں۔دوسری جلد چھپنے کے بعد حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی کا کتب کی ترسیل کا شوق مزید بڑھتا گیا اور انھوں نے مزید سینکڑوں کتب خرید کر پنجاب یونیورسٹی کو بھجوائیں۔
2004ء کے بعد ذخیرۂ کتب صاحبزادہ میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی میں کتابوں کی مزید اضافہ ہوتا رہا اور بالآخر پنجاب یونیورسٹی لائبریری کی انتظامیہ نے اس ذخیرہ کی تیسری جلد شائع کر دی جس میں قریباًایک ہزارکتب کے اندراجات شامل ہیں۔اس جلد کی ایک خاص بات سید جمیل احمد رضوی ،سابق چیف لائبریرین ، پنجاب یونیورسٹی، لاہور کا تحریر کردہ مقدمہ ہے جس میں انھوں نے حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی کی علمی خدمات اور کتاب دوستی کا بڑی تفصیل سے ذکر کیا ہے۔حضرت میاں صاحب کے ذخیر�ۂکتب کی تیسری جلد پنجاب یونیورسٹی سے سال 2010ء میں شائع ہوچکی ہے اور اہل علم و دانش ،محققین اور طالب علموں کے لیے ایک بیش بہا خزانہ ہے۔حضرت میاں صاحب کی طرف سے ڈیڑھ ہزارمزید کتب پنجاب یونیورسٹی لائبریری کو فراہم کردی گئی ہیں اور پنجاب یونیورسٹی لائبریری کی انتطامیہ جن میں سب سے اہم چوہدری محمد حنیف صاحب ،جو لائبریری کے چیف لائبریرین تھے ،نے چوتھی جلد کی اشاعت کے سلسلہ میں سارا کام اپنی زیرنگرانی کروایااوروہ شائع ہوچکی ہے۔پانچویں جلدکی تیاری کاکام حامدعلی انصاری، سینئرلائبریرین نے بڑی محبت اورلگن سے کیاہے اورپانچویں جلد2013ء شائع ہوئی۔اس وقت تک میاں صاحب کے ذخیرۂ کتب کی تعداد8931ہے۔