حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

رباطِ شیرربانی رحمۃ اللہ علیہ بنانے کے مقاصد > صفحہ 1

 

’’رباطِ شیرربانی ‘‘بنانے کامقصد مہمان نوازی کرناتھا۔ جومہمان صاحبزادہ میاں جمیل احمدشرقپوری رحمۃ اللہ علیہ کوملنے کے لیے آتے تھے ان کوٹھہرانے کے لیے حضرت صاحب رحمۃ اللہ علیہ کاکوئی ذاتی گھرمدینہ منورہ میں نہیں تھا۔ اس لیے مہمان ٹھہرانے میں مشکل پیش آتی تھی۔ مہمان ٹھہرانے کی مشکل کے پیشِ نظر آپ نے مدینہ منورہ میں اپناذاتی گھربنانے کاپروگرام بنایاجس کو’’رباط شیرربانی ‘‘کے نام سے منسوب کیاگیا۔
’’مدینہ منورہ کی سرزمین پرحضرت میاں جمیل احمد شرقپوری رحمۃ اللہ علیہ کاگھر بنانااورفقراء کے لیے وقف کرنا۔ جس کا نام ’’رباط شیرربانی‘‘ کے نام سے منسوب کیاگیا۔ یہاں پرحضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مہمان آتے ۔ اُن کی خدمت کی جاتی ۔ اس ’’رباط ‘‘کے بنانے میںآپ خود اینٹیں بناتے۔ مستری صاحبان کے ساتھ خود مزدورکاکام بھی کیاکرتے۔ آپ فرمایاکرتے تھے کہ یہاں مزدوری کرنے کابھی اجرِ عظیم ہے۔
حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فاتح بدر،عم رسول اللہ ﷺ سیدالشہداء کاشف الکرب سیدناامیرحمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے جوارکاعلاقہ پسندفرمایا۔ وہاں جبل احد کے قریب بلاد الردای میں قطعہ اراضی خریدفرمائی جس کارقبہ تقریباً 12مخزن تھا۔ حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایاکرتے تھے کہ ہم ایک عظیم ہستی کے ہمسائے ہیں جوکہ
نمبر۱۔
وہ عظیم ہستی کہ جنہیں لشکرِ اسلام کے پہلے کمانڈر ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جن کے اسلام قبول کرنے سے دینِ مصطفی ﷺ کوعزت ملی۔ 
نمبر۲۔
وہ عظیم ہستی کہ جنہیںآقائے کائنات علیہ الصلوٰ ۃ والسلام کے رضائی بھائی،پیاراچچا اوربچپن کاعزیز دوست ہونے کاشرف حاصل ہے۔
نمبر۳۔
وہ عظیم ہستی کہ جنہیں نے رسول خدا ﷺ کی مددومعاونت کی خاطرغذوات بدرواحدمیں مشرکین مکہ کے غرور اورتکبر کوخاک میں ملانے کاشرف حاصل ہوا۔ 
نمبر۴۔
وہ عظیم ہستی کہ مدینہ منورہ تشریف آوری کے بعد آقائے کائنات علیہ الصلوٰ ۃ والسلام نے اپنے دستِ مبارک سے پہلاپرچم لوائے ابیض آپ کے لیے باندھا۔
نمبر۵۔
وہ عظیم ہستی کہ جن کے بارے میںآقائے کائنات علیہ الصلوٰ ۃ والسلام نے فرمایا روزِ قیامت مَیں براق پر اور میرے چچا حمزہ میری اونٹنی عضبارپرسوارہوکرمیدانِ قیامت میں آئیں گے۔
نمبر۶۔
وہ عظیم ہستی جس کی شہادت پرآقائے کائنات علیہ الصلوٰ ۃ والسلام نے ستر بار استغفار کی اور قبرکھود کر دفن کیا۔
نمبر۷۔
وہ عظیم ہستی کہ جن کے مزار انور کی زیارت کے لیے آقائے کائنات علیہ الصلوٰ ۃ والسلام باقاعدگی سے تشریف لے جاتے اورپہچان کے لیے پرچم نصب فرمایااور سلام پیش کرتے’’السلام علیکم ‘‘ بماصبرتم فنصتم عقبی الدارِ۔
نمبر۸۔
وہ عظیم ہستی جن کی تُربت اطہر سے خاک شفاء لے کر خاتون جنت سیدہ فاطمۃ الزہرارضی اللہ تعالیٰ عنہانے تسبیح بنائی اوران پر ذکرالہٰی فرمایاکرتیں۔
نمبر۹۔
وہ عظیم ہستی جنہوں نے آپ ﷺکی صحبت میں بُرا بھلاکہنے والے ابوجہل کے سرپر کمان مارکر زخمی کردیا۔ 
نمبر۱۰۔
وہ عظیم ہستی جن سے اظہار محبت فرماتے ہوئے رسول کریم ﷺنے اپنی چادر مبارک کفن دے کرسپردِبہشت کیا۔
نمبر۱۱۔
وہ عظیم ہستی جن کاساتویںآسمان پراسداللہ واسدالرسول ﷺ نام لکھاگیاہے۔ 
نمبر۱۲۔
وہ عظیم ہستی جن کی صاحبزادی کوآپ ﷺ نے فرمایا: ’’مَیں تمہارا والد ہوں‘‘۔ 
نمبر۱۳۔
وہ عظیم ہستی جن کی شہادت پر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ تم سے تمہاری اولاد اوراُن کی اولاد سے راضی ہو‘‘۔