حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

غیرملکی تبلیغی اورروحانی دورے > صفحہ 2

فخر ا لمشا ئخ حضرت میاں جمیل احمدشر قپوری نقشبندی مجددی علیہ الر حمتہ اسرائیلی قبضہ سے قبل چار بار بیت المقدس (یر و شلم) جانے کی سعادت حاصل کی اور مسجد اقصیٰ میں بکثرت نمازیں ادا کر نے کی نعمت عظمٰی میسر آئی۔ یہاں پر آپ کوتمام تا ریخی، اسلامی، روحانی مقامات دیکھنے کا مو قعہ ملا اُردن میں آپ نے وہ میو زیم (عجائب گھر ) بھی دیکھا جس میں نبی کریم ﷺ کے تبرکات محفوظ ہیں ۔فلسطین میں آپ کاوادی طُور اور شہر الخلیل میں جانا ہوا ۔جہاں حضرت ابرا ہیم ،حضرت یعقوب، حضرت یوسف علیہم السلام کے مزارات ہیں۔ وہاں حاضری دی اور نذرانہ عقیدت و محبت پیش کیا نیز فلسطین کی آزادی کے لئے دُعائیں فرمائیں۔

شام کا سفر:

شام وہ مبارک ملک ہے جہاں سید عالم نور مجسم نبی مکرم ﷺ 12سال کی عمرمیں تشریف لے گئے۔ شام کی جانب آپ ﷺ کا یہ پہلا سفر تھا جسے آپ ﷺنے اپنے چچاحضرت ابو طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی معیت میں فر مایا ۔مقام بصریٰ جہاں بحیرا راھب ایک مدت سے آپ ﷺ کی تشریف آوری کا منتظر تھا۔ اس نے آپ ﷺ کو دُور ہی سے پہچان لیا اور نہایت ادب و احترام سے خدمت بجا لایا۔ آپ ﷺ کی بسلسلہ نبوت و رسالت جو نشانیاں کتب سابقہ میں پڑھ چکا تھا وہ دیکھتے ہی حضرت ابو طالب سے کہنے لگا اس شہزادے کو فوراََ واپس لے جا ئیں اور اس کی حفاظت کرتے رہیں۔
آپ ﷺکاملکِ شام کاوہ سفربھی خاصی شہرت رکھتاہے جسے آپ ﷺ نے ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکے غلام میسرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوساتھ لیے برائے تجارت فرمایا۔ ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکوآپ ﷺکے وسیلہ سے خاصانفع ہواجس سے متاثرہوکر آپ ﷺکونکاح کاپیغام دیااور پھرانہیں سب سے پہلی ام المومنین ہونے کااعزاز حاصل ہوا۔
اس بابرکت ملک شام میں فخرالمشائخ حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری رحمۃاللہ علیہ پہلی بار1966ء میں تشریف لے گئے۔ آپ کاچاربارملکِ شام میں جاناہوا۔ آپ دمشق میں جوشام کادارالحکومت ہے ۔ وہاں گئے اورجامع مسجد دمشق میں نمازیں اداکیں اورحضرت یحییٰ علیہ السلام کے مزارمبارک پرحاضری دی۔ 
آپ حضرت سیدہ زینب بنتِ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مزارشریف پر نہایت عقیدت و احترام سے حاضرہوکرسلام پیش کیا۔ حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مزارپرحاضری دی۔

حلب کا سفر:

حلب شام کابہت مشہورشہرہے، جہاں مؤذنِ رسول اللہ ﷺسیدناحضرت بلالِ حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مزارمبارک ہے۔ وہاں بھی آپ نے عاشقانہ انداز میں حاضری دی۔ اسی شہرمیں حضرت سلطان نورالدین زنگی، حضرت سلطان صلاح الدین ایوبی رحمۃ اللہ علیہم کے مزارمبارک ہیں اوردیگرصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مزاربھی موجودہیں۔ آپ نے ان کے مزارات کی زیارت سے بھی حظ وافرفرمایا۔
فخرالمشائخ حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری رحمۃاللہ علیہ ملکِ شام کے تاریخی شہر حمص گئے۔ اس شہر کو حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وجودِ مقدس نے چارچاندلگارکھے ہیں۔
حمص میں حضرت عبد اﷲ بن عمر ر ضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں بھی عقیدت سے سرِ نیاز خم کیا۔ کیو نکہ حضرت مجدد الف ثانی نقشبندی مجددی فاروقی علیہ الر حمتہ کے اجداد میں شمار ہو تے ہیں۔ حمص میں حضرت عمر بن عبد ا لعزیز ر ضی اﷲ تعالیٰ عنہ جنہیں تار یخ نے خلیفہ راشد کا نام بھی دیا ہے ۔ان کے مزار پاک پر بھی حاضری کی سعادت حاصل ہو ئی ۔آپ کا شہر حماۃ میں بھی جانا ہواجہاں شاعرِ دربار رسالتمآب ﷺ حضرت حسان بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا مزار مبارک ہے جسے دیکھتے ہی ان کی طرف منسوب یہ شعر زبان پر جاری ہو جاتا ہے ۔

ما ان مدحت محُمداََ بمقالتی 
لکن مدحت، مقالتی بمحمدِ

عراق کا سفر:

فخر المشائخ حضرت میاں جمیل احمدشر قپوری نقشبندی مجددی ر حمتہ اللہ علیہ کو ملک عراق میں جو انبیاء کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین و اہل بیت مصطفی ﷺ، تا بعین و تبع تا بعین اور اکابر اولیائے اسلام کی سرزمین ہے وہاں پا نچ مرتبہ جانے کی سعادت حاصل ہو ئی۔ بغداد شریف میں آپ کئی بارگئے مگر دیگر شہروں کے مشہور مقا مات مقد سہ کی حا ضری ان سفروں کے در میان حاصل ہوتی رہی۔ آپ نے عراق میں جن مزارات پر عقیدت کے پھول نچھاور کئے ان کے صرف ناموں پر اکتفاکیا جاتا ہے ۔

بغداد شریف کا سفر :

حضور سیدنا محبوب سبحانی شہباز لا مکانی غوث اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رضی اﷲ عنہ ، حضرت امام ائمہ امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ، حضرت سرسقطی، حضرت جنید بغدادی ،حضرت شیخ شہابُ الدین سہر وردی ، حضرت معروف کرخی،حضرت علامہ محمود آلوسی صاحب تفسیر روح المعانی ،حضرت امام غزالی، حضرت امام مو سیٰ کا ظم ،حضرت امام تقی محمد ا لجواد ،حضرت منصور حلاج،حضرت بشر حافی، حضرت شیخ ابوا لحسن نوری رحمتہ اللہ علیہم کے مزارات پرآپ نے حاضری دی۔ آپ نے وہاں بغداد میں ایوان کسریٰ کو بھی دیکھا جو نشان عبرت بن چکا ہے۔

نجف اشرف کا سفر:

آپ نے روضہ حضر ت علی المر تضیٰ شیرِ خدارضی اﷲ تعالیٰ عنہ پر خصو صیت سے حاضری دی جب کہ کر بلا معلیٰ میں حضرت سید الشہداء امام حسین رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے مزار پُر وقار پر عقیدت و محبت کا نذرانہ پیش کیا۔ حضرت عباس علمداررضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مزار شریف پر حاضری دی۔ حضرت حسن بصری رحمۃاللہ علیہ ، حضرت امام محمد بن سیرین رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت سمنون رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے بھی فاتحہ خوانی کی ۔آپ نے حضرت سیدنا انس بن مالک ،حضرت طلحہ بن عبید اﷲ ،حضرت زبیربن عوام ،حضرت حذیفہ بن یمان ،حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ تعالیٰ عنہم کے مزارات پرحاضری دی۔