حضرت صاحبزادہ میاں جمیل احمد شرقپوری نقشبندی مجددی رحمہ اللہ تعالیٰ بروزجمعرات صبح صادق کے وقت سرزمین شرقپور شریف میں 23فروری 1933ء بمطابق 27شوال 1351ھ کو پیداہوئے۔پیدائش ہی کے وقت آپ کی جبین جمیل سے بزرگی اورولایت کے آثار نمایااورہویداتھے۔آپ کے رُخ انورسے مقدرکاستارہ چمک رہاتھایعنی آپ کے چہرہ انورسے تابناک مستقبل کی نشانیاں روشن تھیں۔
جب آپ پیداہوئے تو اس وقت حضرت ثانی لاثانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نماز فجر کی ادائیگی کے لیے مسجد میں تشریف فرماتھے۔نمازسے فراغت کے بعدجب آپ گھر تشریف لائے تودائی مائی گاماں (غلام فاطمہ زوجہ رحیم بخش )نے بچے کی پیدائش کی خوشخبری سنائی۔ بچے کی پیدائش کی خبر سنتے ہی حضرت ثانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کاچہرہ خوشی سے جگمگااٹھا۔جب آپ اندر تشریف لائے تومائی گاماں نے بچہ آپ کی گود میں ڈالتے ہوئے عرض کی :’’حضرت جی!میرے پیرشہزادے کے کانوں میں اذان کہیں اور گھٹی دیں‘‘آپ نے سنت کی پیروی کرتے ہوئے اپنے شہزادے کے کان میں اذان پڑھی اور گھٹی بھی دی ۔ حضرت ثانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے بچے کی پیدائش کی خوشی میں دائی مائی گاماں کوبہت سے تحائف کے علاوہ 60روپے نقد بھی عطاکیے جوکہ موجودہ دورکے کم ازکم 60000 روپے بنتے ہیں اوردوسرے دن خوشی سے رحیم بخش ماچھی کو25روپے نقد دیے جوکہ موجودہ دورکے کم از کم 25000روپے بنتے ہیں۔