حضرت میاں جمیل احمدشرقپوری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

لکھاریوں کی تربیت > صفحہ 1

 

آپ علیہ الرحمۃنے اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی ہوئی روحانی طاقت سے آنے والے وقت کاادراک کیااورپھر 1993ء میں شیرربانی اسلامک سنٹر،جامع مسجد شیرربانی 21ایکڑ سکیم نیامزنگ سمن آباد،لاہورمیں ایک میٹنگ بلائی جس میں راقم (ڈاکٹرنذیراحمدشرقپوری )بھی موجودتھا۔آپ علیہ الرحمۃنے فرمایا’’دنیافانی ہے۔اس میں آنا جانالگارہتاہے لیکن دنیاکے کام نہیں رُکتے‘‘ آپ نے ایک اشارہ اس طرح بھی کیا’’لوگ ساتھ چھوڑبھی توجاتے ہیں۔لوگو ں کے ساتھ چھوڑنے سے پہلے بندوبست بھی ہوناچاہیے‘‘۔اسی میٹنگ میںآپ علیہ الرحمۃ نے جناب پروفیسر ڈاکٹربشیراحمد صدیقی رحمۃ اللہ علیہ سے مخاطب ہوکرفرمایا: ’’صدیقی صاحب دوسرے رائٹروں کاانتظار کرنے کی بجائے، رائٹروں کی اپنی ٹیم تیارکرنی چاہیے۔ ہمارے پاس پڑھے لکھے لوگ توموجود ہیں۔ ان کی صرف تربیت کی ضرورت ہے‘‘۔ اسی میٹنگ میں ہی یہ فیصلہ کیاگیاکہ پہلے تین تین ماہ کے تربیتی کورس کروائے جائیں، بعد میں لکھنے کی ٹرنینگ دی جائے گی‘‘۔ان تربیتی کورسوں میں بیس (20)کے قریب طلباء نے حصہ لیا۔اس ادارے کانام ’’شیرربانی اسلامک سنٹر‘‘رکھا گیا۔ اس کامرکز جامع مسجد شیرربانی 21ایکڑ سکیم نیامزنگ سمن آباد،لاہورتھا۔ اس کاپہلاتربیتی کورس’’تفسیر‘‘پرتھا۔ا س کا دورانیہ 4۔جولائی 1993ء تا31۔اگست 1993ء تھا۔اس ادارے کے ’’چیف پیٹرن‘‘صاحبزادہ میاں جمیل احمدشرقپوری علیہ الرحمۃ تھے اور اس ادارے کے آرگنائزرصوفی غلام سرور علیہ الرحمۃ خلیفہ مجازحضور فخرالمشائخ رحمۃاللہ علیہ تھے۔پروفیسر ڈاکٹر بشیراحمدصدیقی علیہ الرحمۃ، پروفیسرقاری مشتاق احمدصاحب اورسیدعبدالرحمٰن بخاری صاحب نے ’’تفسیر‘‘پرلیکچرزدیئے۔اس کورس کے مکمل ہونے پرصاحبزادہ میاں جمیل احمد شرقپوری علیہ الرحمۃنے اپنے دستِ مبارک سے کامیاب ہونے والے طلباء کو’’سر ٹیفکیٹ‘‘ عطافرمائے۔اورپھر 1994ء میںآستانہ عالیہ شیرربانی اسلامک سنٹر،ہجویری محلہ نزدداتادربار، لاہور سے تین ماہ کاکورس مکمل کروایا گیا۔یہاں اس بات کاذکرکرنابجانہ ہوگاکہ آپ علیہ الرحمۃ کی پشین گوئی سچ ثابت ہوئی کہ لوگوں کے ساتھ چھوڑنے پہلے آپ نے لکھاریوں کی ٹیم تیارکرلی اور آپ علیہ الرحمۃ کانشرواشاعت کاکام جاری وساری رہا،الحمدللہ جاری وساری ہے اورجاری وساری رہے گا۔کسی کے جانے آنے سے دین کے کام رکتے نہیں۔کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔

چنانچہ مَیں نے آپ کی نظرکرم سے 1993ء میں شیرربانی اسلامک سنٹر، جامع مسجد شیرربانی 21ایکڑ سکیم نیامزنگ سمن آباد، لاہور سے تین ماہ کا’’تفسیر‘‘کا کورس مکمل کیااورپھرآستانہ عالیہ شیرربانی اسلامک سنٹر،ہجویری محلہ نزد داتا دربار، لاہور تین ماہ کاکورس مکمل کیا۔اس کورس کے دوران ایک بڑادلچسپ واقعہ پیش آیا۔ وہ اس طرح سے ہے کہ اس کورس کاغالباًآخری لیکچر انگریزی میں دینے کی ڈیوٹی پروفیسرخالدبشیرصاحب کی لگی اورانہوں نے انگریزی میں ایسالیکچر دیاکہ تمام طالب علم حیران ہوگئے۔۔۔۔
سیدجمیل احمدرضوی صاحب نے راقم کوایک واقعہ سنایاکہ حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری علیہ الرحمۃ کے پاس وہ خود(سیدجمیل احمدرضوی) اور پروفیسر ڈاکٹر ساجدہ علوی صاحبہ بیٹھی تھیں۔ پروفیسر ڈاکٹرساجدہ علوی صاحبہ نے فخرالمشائخ علیہ الرحمۃسے عرض کیاکہ حضورآپ کے پاس ہروقت کوئی ایسا آدمی موجود رہناچاہیے جوکہ آپ کے ملفوظات کوتحریرکرتارہے۔ آپ کے بعد توآپ کے ملفوظات کواکٹھاکرنے میں مشکلات پیش آئیں گی۔ آپ علیہ الرحمۃ نے تھوڑی دیر توقف کیااورپھرفرمانے لگے ہماراایک بیلی( ڈاکٹرنذیراحمدشرقپوری)ہے ۔وہ یہ کام کرے گااورشاہ صاحب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایاکہ شاہ صاحب بھی تویہ کام کررہے ہیں اورمزید کریں گے۔ آپ علیہ الرحمۃ کی پیش گوئی کایہ نتیجہ نکلاہے کہ باقی لوگوں کے علاہ ہم دونوں نے شب وروز محنت کرکے ماہنامہ نوراسلام شرقپورشریف کافخرالمشائخ نمبر2015ء کوتیارکیااوراللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے یہ کام پایہ تکمیل کوپہنچا۔ اسی طرح ہم دونوں اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے آپ علیہ الرحمۃکی طرف سے لگائی ہوئی ڈیوٹی کوپوراکرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ یہ فخرالمشائخ علیہ الرحمۃکاہم پرخصوصی فیض اوراحسان ہے۔

مجھے کون جانتا تھا تیری دوستی سے پہلے 
آپ نے خرید کر انمول کر دیا

سیدجمیل احمدرضوی صاحب نے آستانہ عالیہ شیرربانی وثانی لاثانی رحمہ اللہ تعالیٰ شرقپورشریف پربہت سی کتابیں تحریرکی ہیں اورابھی تک جوبھی کام آستانہ عالیہ شرقپورشریف کی طرف سے ان کے ذمہ لگایاجاتاہے ، بڑی خوش دلی سے سرانجام دیتے ہیں۔
پروفیسرخالدبشیرصاحب گجرات والے اپنے مضمون بعنوان’’ایک عظیم صوفی‘‘ میں تحریرکرتے ہیں:
’’فخرالمشائخ علیہ الرحمۃنے نہ صرف اپنے متوسلین کی تربیت کرکے ان کی زندگیوں میں انقلاب برپاکیابلکہ تربیت کرکے لکھاریوں کی ایک ٹیم تیارکی۔ ان کی فہرست توبڑی تحویل ہے لیکن مجھے جویادہے اس کے مطابق اردومیں لکھنے والوں کی فہرست اس طرح سے ہے:
1۔ پروفیسرڈاکٹربشیراحمدصدیقی علیہ الرحمۃ 
2۔چوہدری بشیراحمد ابوالبقاء قدرآفاقی صاحب
3۔قاضی ظہوراحمداخترصاحب 4۔ماسٹراحمدعلی صاحب
5۔حاجی محمدحیات نقشبندی علیہ الرحمۃ 6۔شیرازفیض بھٹی صاحب ایڈووکیٹ
7۔محمدمعروف احمدشرقپوری صاحب 8۔ڈاکٹرنذیراحمدشرقپوری صاحب
9۔بشارت حسین گوندل صاحب ایڈووکیٹ10۔ سعیداحمدصدیقی صاحب
11۔ قاضی محمدنوراللہ شرقپوری نقشبندی صاحب
اسی طرح آپ علیہ الرحمۃ نے انگریزی میں لکھنے والوں کی ایک ٹیم تیارکی جن کی کوشش سے6سال تک شیرربانی ڈائجسٹ سہ ماہی انگریزی میں شائع ہوتارہاجوکہ آکسفورڈاورکیمبرج یونیورسٹیوں کی زینت بنارہا۔ انگریزی میں لکھنے والوں کے نام درج ذیل ہیں:
1۔ پروفیسر منورحسین صاحب(سابق پرنسپل اسلامیہ کالج ریلوے روڈ، لاہور)
2۔ڈاکٹراظہرمحمودصاحب(لیڈزیونیورسٹی ،لاہور)
3۔پروفیسرعلیم تفضل صاحب(ایم۔ اے۔ او۔کالج، لاہور)
4۔شیرازفیض بھٹی صاحب ایڈ ووکیٹ (لاہورہائی کورٹس، لاہور)
5۔ پروفیسرخالدبشیرصاحب (سابق پرنسپل گورنمنٹ کالج ، گجرات)
6۔پروفیسرانجم جاویدصاحب (لالہ موسیٰ )
7۔شیخ رنگ الہٰی صاحب (CSPریٹائرڈ، اسلام آباد)
8۔غلام محی الدین صاحب (CSPریٹائرڈ، اسلام آباد)
9۔ محمدمعروف احمدشرقپوری