سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں
لیکن آقا کا منصب جدا ہے
وہ امام صف انبیاء ہیں
ان کا رتبہ بڑوں سے بڑا ہے
کوئی لفظوں میں کیسے بتا دے
ان کے رتبے کی حد ہے تو کیا ہے
ہم نے اپنے بڑوں سے سنا ہے
صرف اللہ ان سے بڑا ہے
وہ جو اک شہر نور الھدٰی ہے
جلوہ گاہوں کا اک سلسلہ ہے
جس کی ہر صبح شمس الضحےٰ ہے
جس کی ہر شام بدر الدجےٰ ہے
نام جنت کا تم نے سنا ہے
میں نے اس کا نظارہ کیا ہے
میں یہاں سے تمہیں کیا بتا دوں
ان کی نگری کی گلیوں میں کیا ہے
مستقل ان کی چوکھٹ عطا ہو
میرے معبود یہ التجا ہے
کوئی پوچھے تو یہ کہہ سکوں میں
باب جبریل میرا پتہ ہے
(فصیح الدین سہروردی)