آپ نے ہندوستان کے اکثر اولیاء اللہ کے مزاروں پر حاضری کے لیے دُور دُور تک سفرکیا۔ آپ کے ساتھ عموماً سیّد محمد شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ قصوری اورمستری کرم الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ شرقپوری جاتے تھے۔ آپ ہمیشہ رات کے آخری حصہ میں سفرکرتے تھے۔ مندرجہ ذیل مقامات پرآپ تشریف لے گئے:۔
حضرت مخدوم علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش لاہوری رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پُرانوار پرآپ عموماً تشریف لے جاتے۔ آپ کوحضرت داتاصاحب رحمۃ اللہ علیہ سے گہری محبت تھی۔ اسی لیے آپ فرمایا کرتے تھے کہ’’جس شخص کے پاس مدینہ منورہ پہنچنے کے لیے خرچ نہ ہو ، وہ لاہور جاکر داتاصاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مزار کی زیارت کرلے‘‘۔
یہ حضرت میاں صاحب قبلہ رحمۃ اللہ علیہ کی حضور داتا صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے محنت و عقیدت ہی تھی جس وجہ سے حضرت داتاصاحب رحمۃاللہ علیہ ایک دفعہ آپ کواپنے مزار سے تقریباً نصف میل دُور جہاں آج کل ’’بڈھا دریا‘‘ موجود ہے ، خود روح بالجسد تشریف لاکر ملے ۔ جس کا ذکر انشاء اللہِ العزیز کرامات کے باب میںآپ کی نظروں سے گزرے گا۔
حضرت داتاصاحب رحمۃاللہ علیہ کے علاوہ آپ حضرت شاہ محمد غوث رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر بھی تشریف لے گئے،جوکہ لاہور میں دہلی دروازہ کے باہر واقع ہے اور حضرت شاہ محمد غوث رحمۃ اللہ علیہ کی اولاد میں سے جناب حضرت آغا صاحب رحمۃاللہ علیہ سجادہ نشین سے فیض باطنی حاصل کیا۔
چونکہ آپ کے بزرگ پہلے قصور میں رہائش رکھتے تھے۔ اس لیے قصور میں بھی اکثر جلوہ گر دکھائی دیتے تھے اور وہاں حضرت غلام محی الدین قصوری رحمۃ اللہ علیہ، حضرت عبدالخالق صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت بلہے شاہ قصوری رحمۃ اللہ علیہ اوربعض دیگر اولیاء اللہ کے مزارات پرتشریف لے گئے۔
حضرت سیّد غوث علی شاہ صاحب قلندر پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ سے آپ کو بہت محبت تھی ۔ اس لیے اُن کے مزار پر پانی پت کرنال تشریف لے گئے اور آپ کے خلیفہ حضرت سیّد گل حسن شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے روحانی طور پراِ کتسابِ فیض کیا۔
اپنے سلسلہ عالیہ کے بزرگ وبرتر قبلہ امام ربانی مجدد و منور الف ثانی حضرت شیخ احمد سرہندی رحمۃ اللہ علیہ کے مزارپر اکثر تشریف لے جاتے اور وہاں سے متاع فیض پاتے۔
ملتان میں بہت سے اولیاء اللہ کے مزارات پرخاص کر حضرت شمس الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ اورحضرت بہاؤ الدین زکریا ملتانی رحمۃ اللہ علیہ کے مزاراتِ متبرکہ کی زیارت فرمائی۔
دہلی میں حضرت خواجہ باقی باللہ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ جیسے صاحبِ کمال کے مزارکی زیارت کی۔ علاوہ ازیں آپ نے ہندوستان کے کئی ایک مقامات پربزرگانِ عظام کے مزارات کی زیارت فرمائی۔
اس کے علاوہ اپنے والد گرامی حضرت میاں عزیزالدین رحمۃ اللہ علیہ کے مزار شریف کی زیارت کے لیے روہتک ضلع حصار بھی تشریف لے گئے۔
اس بیان کی طوالت کی وجہ سے ،صرف مذکورہ بالا مقامات کے ذکر پر اکتفاکرتا ہوں ۔