نور اسلام - نومبر-2018

حضرت داتاعلی ہجویری رحمۃاللہ علیہ اور حضرت میاں شیرمحمدشرقپوری رحمۃاللہ علیہ > صفحہ 1

 

حضرت میاں شیرمحمدشرقپوری رحمۃاللہ علیہ کے رفیقِ سفر،مِستری کرم الدین صاحب رحمۃاللہ علیہ کی بیان کردہ ایک کرامت ہے جو حضرت قبلہ رحمۃ اللہ علیہ کے مرتبہ کاپتہ دیتی ہے۔ راقم الحروف[ملک حسن علی بی۔اے (جامعی)شرقپوری]کویہ کرامت معتبر ذرائع سے معلوم ہوئی ہے۔
فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ شرقپور شریف سے حسبِ معمول حضرت داتا گنج بخش صاحب رحمۃاللہ علیہ کے آستانہ پر حاضرہونے کے لیے لاہور تشریف لے گئے۔ دوتین آدمی بھی آپ کے ہمراہ تھے۔
جب آپ لاہور میں بُڈھا دریا(راوی)پرپہنچے توخلافِ معمول وہیں ایک چادر بچھاکر مراقبہ میں بیٹھ کر نذرِ محویت ہوگئے۔ اتنے میں ایک نقاب پوش کی آمد ہوئی۔ جن سے نورانی شعائیں نکلتی تھیں۔ وُہ بھی مصافحہ کرکے آپ کے ساتھ بیٹھ گئے اور تھوڑی دیرتک راز ونیاز کرنے کے بعد آپ سے بغل گیر ہوکر چلے گئے۔ اس کے جانے کے بعد حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ وہاں سے سیدھے شرقپور شریف تشریف لے آئے لیکن کِسی کوبھی اس واقعہ کے متعلق پوچھنے کی جرأت نہ ہوئی۔ کچھ دنوں کے بعد مستری کرم الدین صاحب رحمۃاللہ علیہ نے آپ سے اس واقعہ کی بابت پوچھا تو حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا’’وُہ نقاب پوش حضرت جناب داتا صاحب رحمۃ اللہ علیہ تھے۔ جوفرماتے تھے کہ حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ آپ بیس میل سے میری خاطر تشریف لے آتے ہیں۔ آج مجھے خیال آیا کہ مَیں بھی کچھ دُورجاکر سنّتِ نبوی ﷺ کے مطابق اپنے مہمان کااستقبال کروں۔
یہ واقعہ حیاتِ انبیاء واولیاء کے منکرین پرحجت ہے کیونکہ حضرت داتاصاحب رحمۃ اللہ علیہ کاسالِ وصال 465 ؁ہجری ہے اور یہ واقعہ حضرت داتاصاحب رحمۃ اللہ علیہ کے وصال سے تقریباً (875)یعنی پونے نوسوسال کے بعدکاہے۔ اگر قبلہ داتاصاحب رحمۃاللہ علیہ اتنی بڑی مدت کے بعد حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ کواپنے مرقد سے نصف میل کے فاصلہ پرآکر ملتے ہیں تو اس سے صاف ظاہر ہے کہ اولیائے کرام توزندہ ہیں مگر ہماری آنکھیں انہیں دیکھنے سے قاصررہتی ہیں۔
[احمدعلی شرقپوری، آفتاب ولایت ، اشرف پریس، ایبک روڈ،لاہور(سن ۔ن م)، ص52۔53]


اظہار تعزیت

شہید اہلسنت مولانا محمد اکرم شہید رحمۃ اللہ علیہ آف کامونکی گجرانوالہ کے صاحبزادہ جواں سال خطیب مولانا محمود اکرم رضوی صاحب گذشتہ روز ٹریفک حادثہ میں وصال فرما گئے ،مرحوم نہایت ہی متحرک شخصیت تھے ،دینی و مذہبی خدمات میں شب وروز مصروف رہتے تھے ،صاحبزادہ میاں ولید احمد شرقپوری نقشبندی مجددی سجادہ نشین آستانہ عالیہ شرقپور شریف نے جمعہ والے دن مرحوم کی درجہ بلندی کیلئے دعا فرمائی، اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے (آمین)