نور اسلام - دسمبر -2018

آئینہ سیرت النبی ﷺ > صفحہ 2

 

حافظ شاہد رشید نقشبندی 

نبی اکرم ﷺ کی ولادت باسعادت بوقت صبح صادق بروز پیر ۱۲ربیع الاول شریف کو ہوئی۔ ابھی آپ ﷺ اپنی والدہ ماجدہ کے بطن اقدس میں ہی تھے کہ آپ ؐ کے والدِ محترم حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کا وصال ہوا۔ آپؐ نے سب سے پہلے اپنی والدہ محترمہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کا دودھ نوش فرمایا۔ پھر حضرت ثویبہ رضی اللہ عنہا کا اور اس کے بعد آپؐ حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کی آغوش رضاعت میں تشریف لائے۔ جب آپؐ کی عمرشریف ۶ سال ہوئی تو مقامِ ابواء پر آپ ؐ کی والدہ محترمہ کا وصال ہوا۔ اس کے بعد آپؐ اپنے چچا حضرت ابوطالبؓ کی کفالت میں آگئے۔
آپ ؐ کے دادا حضرت عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی وفات پر آپ ؐ کی عمرشریف ۸سال تھی۔
آپؐ کا پہلا تجارتی سفر چچا حضرت ابوطالبؓ کے ہمراہ: عمرشریف ۱۲ سال۔
حلف الفضول میں شرکت: عمرشریف ۲۰ سال
حضرت خدیجۃ الکبریٰ سے نکاح: عمرشریف ۲۵ سال
اہل مکہ کی طرف سے صادق وامین کا خطاب: عمرشریف ۳۰ سال
حجرِ اسود بیت اللہ شریف میں نصب کرنے کیلئے بحیثیت ثالث تقرر: عمرشریف ۳۵ سال
غارِ حرا میں شب وروز عبادت: عمرشریف ۳۷سال
اعلان نبوت: عمرشریف ۴۰ سال
دارِارقم تبلیغ ودعوت اسلام کے مرکز کا قیام چالیس افراد کا قبولِ اسلام: عمرشریف ۴۳ سال ۳ ؁نبوت
مسلمانوں کی پہلی ہجرت حبشہ : عمرشریف ۴۵ سال رجب ۵ ؁ نبوت
کفارِ مکہ کی طرف سے بائیکاٹ: عمرشریف ۴۷ سال یکم محرم ۷ ؁نبوت
چچاحضرت ابوطالبؓ کا انتقال، حضرت خدیجۃ الکبریٰ کی وفات: عمرشریف ۵۰ سال ۱۰ ؁ نبوت
واقعہ معراج، فرضیت نمازِ خمسہ ۵: عمرشریف ۵۲سال ۲۷ رجب ۱۲ ؁ نبوت
مدینہ منورہ کے ۱۸ افراد کا قبول اسلام بیعت عقبہ اولیٰ: عمرشریف ۵۲ سال ذی الحجہ ۱۲ ؁ نبوت
مدینہ منور کے ۷۲ افراد کا قبول اسلام بیعت عقبہ اولیٰ: عمرشریف ۵۲ سال ذی الحجہ ۱۲ ؁ نبوت
بیعت عقبہ ثانیہ: عمرشریف ۵۳ سال ۱۳ ؁ نبوت
مکہ سے ہجرت اور داخلہ غارِ ثور: عمرشریف ۵۴ سال ۲۷ صفر ۱۳ ؁ نبوت
قبا میں تشریف آوری: ۸ ربیع الاول ۱۳ ؁ نبوت
داخلہ مدینہ منورہ فرضیت جمعہ اورحضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے مکان پر قیام: عمرشریف ۵۴ سال ۱ ؁ ھ
بنیاد مسجد نبوی شریف: عمرشریف ۵۴ سال ۱ ؁ھ
حکم تحویل قبلہ (در مسجد ذوقبلتین) ۱۵ شعبان ۲ ؁ھ
فرضیت روزہ، زکوٰۃ ،جہاد: یکم رمضان المبارک ۲ ؁ ھ
معرکہ بدر: عمرشریف ۵۵ سال ۱۶ رمضان المبارک ۲ ؁ھ
معرکہ احد اور حرمت شراب: عمر شریف ۵۶ سال ۳۔۴ ؁ ھ
غزوہ خندق: عمرشریف ۵۸ سال ۵ ؁ ھ
زنا، قذف، لعان کے فوجداری قوانین کا نفاذ، پردے کا حکم : عمرشریف ۵۸ سال ۵ ؁ھ
صلح حدیبیہ: عمر شریف ۵۹ سال ذی قعدہ ۶ ؁ ھ
فتح قلعہ خیبر: دنیا کے مختلف بادشاہوں کے نام دعوت اسلام کے خطوط کی روانگی: ۷ ؁ ھ
فتح مکہ معظمہ: ۲۰ رمضان المبارک ۸ ؁ ھ
اسلامی حکومت کا قیام: حکام کا تقرر،فوجوں کی آراستگی، سیاسی انتظامات، عمرشریف ۶۰ سال ۸ ؁ھ
صدقات وزکوٰۃ کے محصلوں کا تقرر: عمرشریف ۶۱ سال ۹ ؁ ھ
واقعہ تبوک ، ادائیگی حج، (بامارتِ صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ) ذی الحج ۹ ؁ھ
مختلف قبائل اور ممالک کے وفود کی آمد: ذی الحج ۹ ؁ ھ
حجۃ الوداع، آپ ﷺ کا امت سے آخری خطاب: عمر شریف ۶۳ سال ۱۰ ؁ھ
وصالِ خاتم الانبیاء حضرت محمدرسول اللہ ﷺ : عمرشریف ۶۳ سال 


حضور ﷺ کی ازواجِ مطہرات

 

حضور کی خدمت میں عرصہ

حضور کی عمر شریف

عمروقت نکاح

سن نکاح

اسمِ گرامی

25سال 25سال 40سال 25میلاد حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا
14سال 50سال 50سال 10نبوت حضرت سودہ رضی اللہ عنہا
9سال 50سال 9سال 10نبوت حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا
8سال 55سال 22سال 3شعبان حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا
3ماہ 55سال 30سال 3شعبان حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا 
7سال 56سال 26سال حضرت امِ سلمہ رضی اللہ عنہا 
6سال 57سال 36سال حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا 
6سال 57سال 20سال 5شعبان حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا 
6سال 57سال 36سال حضرت امِ حبیبہ رضی اللہ عنہا 
3سال 59سال 17سال 7ھ  حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا 
3سال 59سال 36سال حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا